Sunday, 25 November 2018

Thikanay Yun To Hazaron Tre Jahan Mein Thay by (آشفتہ چنگیزی)

آشفتہ چنگیزی

Thikanay Yun To Hazaron Tre Jahan Mein Thay




ٹھکانے یوں تو ہزاروں ترے جہان میں تھے
کوئی صدا ہمیں روکے گی اس گمان میں تھے
عجیب بستی تھی چہرے تو اپنے جیسے تھے
مگر صحیفے کسی اجنبی زبان میں تھے
بہت خوشی ہوئی ترکش کے خالی ہونے پر
ذرا جو غور کیا تیر سب کمان میں تھے
علاج ڈھونڈھ نکالیں گے اپنی وحشت کا
جنوں نواز ابھی تک اسی گمان میں تھے
ہم ایک ایسی جگہ جا کے لوٹ کیوں آئے
جہاں سنا ہے کہ سب آخری زمان میں تھے
آشفتہ چنگیزی

No comments:

Post a Comment

آنکھوں میں چبھ گئیں تری یادوں کی کرچیاں

Wasi Shah آنکھوں میں چبھ گئیں تری یادوں کی کرچیاں آنکھوں میں چبھ گئیں تری یادوں کی کرچیاں کاندھوں پہ غم کی شال ہے اور چاند ...